حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،سعودی عرب اور ایران کے درمیان کبھی بھی حالات اچھے نہیں رہے لیکن ابھی بہت خراب ہیں۔ نیوز پورٹل اے بی پی پر شائع خبر کے مطابق ایران سعودی عرب پر کسی بھی وقت حملہ کر سکتا ہے۔ یہ خبر سعودی عرب نے امریکی انٹیلی جنس کے ساتھ شیئر کی ہے۔
ایران سعودی عرب میں کئی مقامات پر حملہ کر سکتا ہے۔ یہ خبر انٹیلی جنس کے منظر عام پر آتے ہی خلیجی ممالک میں موجود امریکی فوج کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔ اگر ایران نے سعودی عرب پر حملہ کیا تو دنیا ایک بار پھر ایک اور عالمی جنگ کے دہانے پر پہنچ سکتی ہے۔
وال اسٹریٹ جرنل کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکہ اور سعودی عرب ہائی الرٹ پر ہیں کیونکہ سعودی انٹیلی جنس نے امریکہ کو مطلع کیا ہے کہ ایران سعودی عرب کے کئی مقامات پر حملہ کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔ مبینہ طور پر دونوں ممالک کے حکام نے جرنل کو بتایا کہ آنے والے حملوں پر تشویش ہے۔
سعودی حکام نے کہا کہ سعودی عرب کے علاوہ عراق کے شہر اربیل پر بھی ایران حملہ کرنا چاہتا ہے جہاں امریکی فوجی موجود ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق انٹیلی جنس شیئرنگ کی تصدیق کرنے والے ایک اہلکار نے کہا کہ حملہ "48 گھنٹوں کے اندر" ہو سکتا ہے۔
پینٹاگون کے پریس سکریٹری، ایئر فورس بریگیڈیئر جنرل پیٹ رائڈر نے منگل کو ایک پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ امریکہ کو "خطے کی خطرناک صورتحال" کے بارے میں "تشویش" ہے اور سعودی حکام کے ساتھ "باقاعدہ رابطے" میں ہے۔ پیٹ رائڈر نے کسی بھی مخصوص خطرے کو بتانے سے انکار کرتے ہوئے کہا، "ہم اپنے دفاع اور دفاع کا اپنا حق محفوظ رکھیں گے، چاہے ہماری افواج عراق میں خدمات انجام دے رہی ہوں یا کسی اور جگہ۔"
واضح رہے کہ امریکہ اور سعودی عرب لگاتار ایران میں فسادات اور تشدد بھڑکانے میں لگے ہیں اور اب ایران کے خوف سے بوکھلاہٹ کا شکار نظر آرہے ہیں۔